i بین اقوامی

برطانیہ میں پاک۔بھارت میچ کے بعد سے ہندو مسلم کشیدگی کے دوران برطانوی وزیر کا لیسٹر کا دورہتازترین

September 23, 2022

ایشیا کپ میں 28 اگست کو پاک بھارت میچ کے بعد مسلم اور ہندو کمیونٹی کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے درمیان برطانوی وزیر داخلہ نے لیسٹر میں پولیس حکام سے ملاقات کی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پولیس نے گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران 47 افراد کو گرفتار کیا ہے جب کہ دونوں برادریوں کے نوجوانوں کے تقریبا ہر روز سڑکوں پر نکلنے کے باعث عوام میں خوف اور اضطراب پایا جاتا ہے۔لندن کے میئر صادق خان نے لیسٹر میں ہونے والے واقعات کو بدصورت قرار دیتے ہوئے اتحاد اور یکجہتی کے اظہار کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ برطانوی ہندوں اور برطانوی مسلمانوںمیں کہیں زیادہ قدریں مشترک ہیں جب کہ دونوں برادریوں کے درمیان اختلافی چیزیں کم ہیں، ہمیں ان انتہا پسند قوتوں سے محتاط رہنا چاہیے جو اپنے مفادات کے لیے ہماری برادریوں کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔پولیس نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتوں میں مزید لوگوں کو گرفتار کر کے ان پر مقدمات قائم کرے گی۔

اپنے ایک بیان میں پولیس ترجمان نے کہا کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ وزیر داخلہ نے آج لیسٹر کا دورہ کیا اور چیف کانسٹیبل اور دیگر سینئر افسران نے انہیں بریفنگ دی، انہوں نے مظاہرین سے نمٹنے پر پولیس کی تعریف کی۔آن لائن زیر گردش ویڈیوز سامنے آنے کے بعد کچھ حلقوں کی جانب سے پولیس کو مظاہرین کی حمایت کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ، ویڈیو میں افسران کو ان کے ساتھ چلتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔چیف کانسٹیبل روب نکسن نے کہا کہ میں واضح کر رہا ہوں کہ پولیس نے مشرقی لیسٹر میں مظاہرے کی حمایت نہیں کی۔میرے افسران بات کرنے اور تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرنے کے لیے بھیجے گئے تھے، ان کا سامنا 300 سے زیادہ لوگوں سے ہوا جب کہ اس وقت 8 افسران تھے۔راب نکسن نے اس ویڈیو فوٹیج کے بارے میں بھی بات کی جس میں دکھایا گیا تھا کہ مندر کے باہر سے جھنڈا اتارا گیا اور اسے آگ لگا دی گئی، انہوں نے کہا کہ پولیس اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد تشدد میں ملوث ہونے پر 3 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، 20 سالہ آموس نورونہا نے زخمی کرنے والا ہتھیار رکھنے کا جرم قبول کیا اور اسے 10 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔21 سالہ آدم یوسف نے اعتراف کیا کہ اس کے پاس تیز دھار آلہ تھا اور اسے ایک سال قید کی سز سنائی اور 200 گھنٹے بلا معاوضہ کام کرنے کا حکم دیا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی