برازیل نے حماس رہنما کو ان کے اہل خانہ سمیت 'ڈی پورٹ 'کر دیا ہے۔ برازیلین حکومت نے یہ اقدام امریکی دفتر خارجہ کے کہنے پر کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق مسلم ایم اے ابو عمار کو برازیلی پولیس نے ملک میں داخلے کے وقت نظر بند کر دیا تھا ۔ ان کے ساتھ ان کی سات ماہ کی حاملہ بیوی ، ایک بیٹا اور خودشدامن بھی نظر بند کیے گئے تھے،پولیس ذرائع کے مطابق وہ قطر سے برازیل پہنچے تھے۔ برازیل کے سا پالو ایئر پورٹ پر اترنے پر انہیں امریکہ کے کہنے پر قطر ائیر ویز کی پرواز سے ہی واپس کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق امریکہ کے دفتر خارجہ نے مسلم ایم اے ابو عمار کو برازیل میں رہنے کی اجازت نہ دینے کا کہا تھا۔برازیلی جج نے سا پالو کو ہفتے کے روز حماس رہنما کو برازیل داخلے سے روکنے اور 'ڈی پورٹ' کرنے کا حکم دیا ۔ ابو عمار کے مقامی وکیل کے مطابق ان کے موکل برازیل میں اپنے بھائی سے ملنے کے لیے آئے تھے۔وکیل کے بقول ائیر پورٹ پر اترتے ہی فلسطینی خاندان کے ان تمام افراد کو پولیس نے نظر بند کر دیا ۔ حالانکہ پولیس کے پاس انہیں حراست میں لینے کے وارنٹ نہیں تھے،37سالہ ابو عمار ایشیا مڈل ایسٹ زنٹر میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ ان کی اہلیہ ملائشین ہیں جبکہ بیٹے کی پیدائش بھی ملائشیا کی ہے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق ابو عمار اس سے پہلے بھی ایک بار برازیل آچکے ہیں۔ پچھلے سال وہ یکم جنوری کو برازیل آئے تھے۔ جب برازیل کے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے موجودہ منتخب صدر نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ خیال رہے کہ امریکہ نے ابو عمار کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے،برازیل کی جج نے ابو عمار کے بارے میں اپنے فیصلے میں لکھا ہے۔ پولیس کو امریکہ کی طرف سے ایک الرٹ موصول ہوا تھا کہ امکانی طور پر ابو عمار جمعہ کے روز کوالا لمپور سے برازیل پہنچیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی