برازیل کی جنوبی ریاست ریو گرانڈے ڈو سول میں مسلسل چار دنوں سے جاری شدید بارشوں، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے بعدطوفان کے باعث 29 افراد ہلاک اور 60 لاپتہ ہوگئے۔ ریو گرانڈے ڈو سول کے گورنر ایڈورڈو لیٹے نے طوفان کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوروگوئے اور ارجنٹائن کی سرحد سے متصل ریاست ریو گرانڈے ڈو سول زرعی اور مویشیوں کی پیداوار کے لحاظ سے ملک بھر میں سب سے آگے ہے اور حالیہ طوفان ریاست کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفت ہے۔ گورنر نے کہا کہ ریاست میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اونچے مقامات پرچلے جائیں اور شہری دفاع کی ایجنسی کے ذریعہ نشاندہی کردہ سیلاب زدہ علاقوں سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 4,400 مکینوں کو نکال لیا گیا ہے لیکن ہزاروں مزید افراد گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور محفوظ مقامات پر منتقلی کے منتظر ہیں۔ ریاست کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق طوفان سے 154 شہر متاثر ہوئے ہیں، برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے ریاست کے سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں سے ایک سانتا ماریا کا دورہ کیا اور گورنر سے ملاقات کی، صدر نے ریاست میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی فنڈنگ اور امداد کی پیشکش کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی