بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں حکومت مخالف مظاہروں پر اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرلیا گیا،غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں حکومت مخالف مظاہروں پر بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی(بی این پی)کے سیکرٹری جنرل اور اپوزیشن لیڈر مرزا فخر الاسلام عالمگیر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے،میڈیا رپورٹس کیمطابق گزشتہ ہفتے ہزاروں افراد نے دارالحکومت ڈھاکا میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا جس دوران وزیراعظم شیخ حسینہ واجد سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا جب کہ اس دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں ایک پولیس افسر اور ایک شہری ہلاک ہوگیا،مقامی میڈیا کا بتانا ہے کہ 75سالہ اپوزیشن لیڈر مرزا عالمگیر کو ملک کے چیف جسٹس کے گھر پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ان کے ساتھ بی این پی کے 164افراد کو ایک شہری اور پولیس افسر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے،میڈیا رپورٹس کیمطابق اتوار کے روز ملک کے مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے،بنگلادیش کے اپوزیشن لیڈر مرزا عالمگیر بی این پی کی سربراہ خالدہ ضیا کی گرفتاری اور 5سالہ سزا کے بعد سے پارٹی کی سربراہی کررہے ہیں،بنگلادیش میں آئندہ سال جنوری میں عام انتخابات کا انعقاد متوقع ہے اور ایسے میں بی این پی ملک بھر میں شیخ حسینہ واجد کے خلاف احتجاج کررہی ہے اور غیر جانبدار حکومت کی سربراہی میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کررہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی