بنگلا دیش کے سرکاری بینک پر مشتعل عوام اور ملازمین شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر کے کمرے میں داخل ہوگئے اور ان پر مستعفی ہونے کے لیے دباو ڈالا۔ عوام اور ملازمین کے احتجاج پر ڈپٹی گورنر قاضی سید الرحمان نے استعفی دیدیا جس کے بعد مشتعل ہجوم نے دیگر ڈپٹی گورنز نورون نہار، محمد خورشید عالم اور محمد حبیب الرحمان سے خالی کاغذات پر دستخط کرالیے۔ بعد ازاں بینک کے مشیر ابو فرح ناصر اور بنگلا دیش فنانشل انٹیلی جنس یونٹ (BFIU) کے سربراہ مسعود بسواس کو بھی مستعفی ہونے کو کہا گیا یہ تمام اعلی افسران کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات تھے۔ سرکاری بینک کے افسران اور ملازمین ان افسران کو مرکزی بینک میں ناپسندیدہ قرار دیا اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ذاکر حسین چودھری کو بینک کا ذمہ دار افسر نامزد کردیا اور صرف انھی کے احکامات ماننے کا اعلان کیا۔ خیال رہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے مرکزی بینک کے گورنر عبدالرف تاحال بینک واپس نہیں آئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی