عالمی ادار صحت نے جنگ سے تباہ حال غزہ سے 15 بچوں اور ایک شخص کو پیچیدہ طبی نگہداشت کے لیے مصر سے سپین منتقل کرنے کے لیے مدد کی فراہمی کا اعلان کیا ہے،اقوام متحدہ کے ادار صحت نے بتایا کہ بچوں کی عمریں تین سے 17سال تھیں اور ان میں سے ایک کی ماں کا بھی سپین میں علاج ہو گا،ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک بیان میں کہا کہ کئی شراکت دار ممالک کے تعاون کی بدولت بہت زیادہ بیمار بچوں کو ضروری نگہداشت ملے گی،انہوں نے کہا کہ یہ مریض غزہ سے انخلا کے بعد کئی مہینوں تک مصر کے ہسپتال میں داخل تھے،ٹیڈروس نے مصر اور سپین کی فراہم کردہ مدد اور سہولت کو سراہا،سربراہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریبا 5,000افراد کا علاج کے لیے انخلا کیا گیا ہے جن میں 80فیصد سے زیادہ کا مصر، قطر اور متحدہ عرب امارات میں علاج ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کم از کم مزید 10,000افراد غزہ کی پٹی سے فوری طبی انخلا کے منتظر تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی