روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر ایک زیادہ موثراور کثیرالجہتی جمہوری عالمی نظام کی تشکیل کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ سیاست، معیشت، تعلیم، ثقافت اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں،دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ماسکو دہشت گردی اور دیگر سکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ ایک اہم سکیورٹی پارٹنر کے طور پر برتاو کرتا ہے۔ہم پاکستان کو سرحد پار جرائم اور دہشت گردی سمیت مشترکہ سیکورٹی چیلنجوں اور خطرات سے نمٹنے کی مشترکہ کوششوں میں ایک اہم بین الاقوامی شراکت دار سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے تجارت اور معیشت کے شعبوں میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے، جس میں روس جنوبی ایشیائی ملک کو گندم فراہم کرنے والے اہم ملک کے طور پر ابھرا ہے،سرگئی لاوروف نے کہا کہ تیل کے شعبے میں تعاون شروع کرنے کے لیے مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں،انہوں نے کہا کہ ماسکو سیاست، معیشت، تعلیم، ثقافت اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے،روسی وزیر خارجہ نے 80کی دہائی میں کراچی میں پاکستان کی سب سے بڑی سٹیل ملز کی تعمیر اور روس کی طرف سے پڑوسی ملک افغانستان میں بڑھنے والے تنازعات کے باوجود ملک کے سب سے بڑے تھرمل پاور پلانٹ (گڈو پاور پلانٹ)میں تعاون کے حوالے سے کہا کہ روس ہمیشہ سے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے، آج کل ہمارے تعلقات ترقی یافتہ ہیں اور اعتماد پر مبنی ہیں۔ ان کی بنیاد بین الاقوامی ایجنڈے کے اہم مسائل کے لیے نقطہ نظر کی قربت کی اتفاق رائے پر ہے،شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل رکن کے طور پر پاکستان کے فعال کردار کا خیرمقدم کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی