چین کے بیجنگ کی ڈیجیٹل معیشت رواں سال کی پہلی ششماہی میں تیزی سے بڑھی جس کی ویلیو ایڈڈ ترقی میں گزشتہ برس کی نسبت 7.8 فیصد اضافہ ہوا جو شہر کی جی ڈی پی کی شرح نمو کی نسبت 2.4 فیصد زیادہ ہے۔ بیجنگ میونسپلٹی کے شماریات بیورو کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس شعبے کا شہر کی اقتصادی ترقی میں 60 فیصد سے زائد حصہ رہا اور انفارمیشن سروس اور الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کی صنعتوں کی ویلیو ایڈڈ ترقی میں بالترتیب 12.4 فیصد اور 20.1 فیصد اضافہ ہوا۔ ڈیجیٹلائزیشن میں مسلسل اضافے کا رجحان برقرار ہے۔ جون کے اختتام تک خودمختار ڈرائیونگ آزمائش کی مجموعی طوالت 2 کروڑ 80 لاکھ کلومیٹر سے زائد ہوچکی تھی۔ اس کے علاوہ شہر میں 74 اسپتال اور 254 طبی ادارے آن لائن تشخیص اور علاج کی خدمات فراہم کررہے ہیں۔ بیورو کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں ڈیجیٹل معیشت میں بڑے کاروباری اداروں کی منظور شدہ ایجادات کے پیٹنٹ کی تعداد میں 38 فیصد اضافہ ہوا اور شہر میں ڈیجیٹل معیشت سے متعلق بنیادی صنعتوں میں سرمایہ کاری 32.5 فیصد بڑھی۔ مجموعی طور پر1 لاکھ 22 ہزار فائیو جی بیس اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں یعنی شہر میں ہر 10 ہزار افراد کیلئے 55 فائیو جی بیس اسٹیشن موجود ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی