i بین اقوامی

بغداد میں مجوزہ نئے انتخابی قانون کے خلاف سیکڑوں افراد کا احتجاجتازترین

February 28, 2023

عراق کے دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں افراد نے مجوزہ انتخابی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔اس مجوزہ قانون سے ملک کے انتخابی اضلاع کی تعداد بڑھ جائے گی اوراس سے ممکنہ طور پرآزاد امیدواروں کو نقصان پہنچے گا،موجودہ قانون ملک کے 18صوبوں میں سے ہرایک کو کئی انتخابی اضلاع میں تقسیم کرتا ہے،اس قانون کے تحت 2021میں عام انتخابات منعقد ہوئے تھے اوریہ 2019کے آخرمیں ملک میں ہونے والے بڑے پیمانے پرحکومت مخالف مظاہروں کے اہم مطالبے کے بعد وضع کیا گیا تھا لیکن یہ کہا گیا ہے کہ یہ قانون آزادامیدواروں کو جیتنے کا بہتر موقع فراہم کرتا ہے،گذشتہ ہفتے عراقی پارلیمان نے اس مسودے پر بحث کی تھی جس کے تحت عراق کوہرگورنری کی بنیاد پرایک انتخابی ضلع بنایا جائے گا۔اس تجویزپراعتراض کرنے والے آزادقانون سازوں نے اجلاس سے واک آئوٹ کیا اورپھر کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس جلد ختم کردیا گیا تھا،پیر کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں مجوزہ قانون پردوبارہ بحث ہوناتھی لیکن قانون سازوں نے بحث کو ہفتے تک ملتوی کرنے کے حق میں ووٹ دیا،قانون کے مطابق ہر صوبے میں ایک انتخابی ضلع کی واپسی کو کوآرڈی نیشن فریم ورک کی حمایت حاصل ہے،یہ ایران کی حمایت یافتہ جماعتوں کا اتحاد ہے،یہ موجودہ پارلیمان میں اکثریتی بلاک کا حامل ہے اور گذشتہ سال اس سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم محمد شیاع السودانی کو اقتدار میں لایا تھا،مظاہرے کے وقت سکیورٹی فورسزکی بھاری نفری نے پارلیمنٹ کا محاصرہ کررکھا تھا،اس کے علاوہ دریائے دجلہ پر واقع جمہوریہ پل کو بند کردیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی