بھارتی ریاست گجرات میںسکول پرنسپل نے زیادتی میں ناکامی پر 6سالہ بچی کو قتل کردیا،عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سرکاری پرائمری اسکول کے پیچھے سے 6سالہ بچی کی نعش برآمد ہوئی، پولیس نے اسکول پرنسپل گووند ناٹ کو قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا،پولیس کے مطابق اسکول پرنسپل نے معصوم بچی کا گلا گھونٹ دیا کیونکہ پرنسپل نے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی جس پر لڑکی نے مزاحمت کی۔ مقتول لڑکی اول جماعت کی طالبہ بتائی گئی ہے،پولیس کے مطابق 6سالہ طالبہ جمعرات سے اسکول سے لاپتہ تھی، تحقیقات کے دوران اسکول پرنسپل نے اقبال جرم کرلیا۔ پرنسپل نے مبینہ طور پر نعش کو اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد اسکول کے پیچھے پھینک دیا تھا۔سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ لڑکی کو آخری بار اسکول کے پرنسپل کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ لڑکی کی ماں جو گائوں کی رہنے والی ہے اس نے پرنسپل سے کہا تھا کہ وہ بچی کو اسکول چھوڑ دے، کیونکہ پرنسپل بھی اسکول جارہا تھا۔پرنسپل نے راستے میں معصوم بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم بچی نے اس دوران چیخ پکار شروع کردی جس پر پرنسپل نے گلا گھونٹ کر لڑکی کو جان سے مار دیا،راجدیپ سنگھ جالا نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پرنسپل نے تحقیقاتی عہدیداروں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی، مگر بعد میں اس نے لڑکی کے قتل کا اعتراف کیا،بچی کے قتل کے بعد پرنسپل نے دن بھر لڑکی کی نعش کو کار میں چھپائے رکھا، اس کے بعد نعش کو اپنی کار سے نکال کر اسکول کے پیچھے پھینک دیا۔ بچی کا بیگ بھی کلاس میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ کسی کو اس پر شک نہ ہوجائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی