بھارت میں گرمی کی شدید لہر سے ہلاکتوں کی تعداد 100سے تجاوز کر گئی ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدت میں مزید اضافے کی بھی پیش گوئی کردی،بھارتی میڈیا کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں اترپردیش، بہار اور اوڈیشا میں ہوئی ہیں ، ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 60 سال یا اس سے زائد ہیں، بہار کے 15اضلاع شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے دن کے اوقات میں 60سال کی عمر کے افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مختلف ہسپتالوں میں 400 افراد زیرعلاج ہیں ، ہسپتالوں میں اموات میں اچانک اضافے اور مریضوں میں بخار، سانس لینے میں دشواری جیسے دیگر مسائل کا سامنا ہے،بھارتی میڈیا کے مطابق صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے ہسپتال کے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں،رپورٹس کے مطابق ہیٹ ویو کے نتیجے میں ریاست اترپردیش میں اب تک 54ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بلیا میں ہوئی ہیں جو لکھنو سے تقریبا 200میل کے فاصلے پر واقع ہے ، اتوار کے روز ضلع بلیا میں درجہ حراست 43ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے،یوپی کے وزیر صحت برجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ حکومت نے بلیا میں ہونے والے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور وہ ذاتی طور پر وہاں کی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں،دوسری جانب ریاست اترپردیش میں ہیٹ ویو سے عوام کی حالت غیر ہوگئی، اس پر طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا اور بھی مشکل بنا دیا ہے، گرمی کے ستائے عوام سراپااحتجاج ہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی