i بین اقوامی

بھارتی حکومت کا کوکنگ آئل کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے اہم اقدامتازترین

October 04, 2022

بھارت میں خوردنی تیل کی قیمت پر کنٹرول اور اسے مستحکم رکھنے کیلئے اہم فیصلہ کیا گیا ہے جس کا مقصد کوکنگ آئل کی گھریلو سپلائی کو برقرار رکھنا ہے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں خوردنی تیل کی درآمد پر رعایتی کسٹم ڈیوٹی میں مزید 6 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔بالواسطہ ٹیکس اور کسٹم کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) نے اپنے جاری ایک نوٹیفکیشن نمبر46/2022- کسٹم مورخہ 31 اگست 2022 کے مطابق مخصوص خوردنی تیل پر موجودہ رعایتی درآمدی ڈیوٹی کو 31 مارچ 2023تک بڑھا دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد گھریلو سپلائی میں اضافہ اور قیمتوں کو قابو میں رکھنا ہینوٹیفکیشن کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد پر رعایتی کسٹم ڈیوٹی میں مزید 6 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ نئی آخری تاریخ اب مارچ 2023 ہوگی۔عالمی قیمتوں میں کمی کے باعث خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان رہا ہے، گرتی ہوئی عالمی شرحوں اور کم درآمدی محصولات کے ساتھ بھارت میں خوردنی تیل کی خوردہ قیمتیں کافی حد تک گرگئی ہیں۔خام پام آئل، آر بی ڈی پامولین، آر بی ڈی پام آئل، خام سویا بین آئل، ریفائنڈ سویا بین آئل، خام سورج مکھی کے تیل اور ریفائنڈ سورج مکھی کے تیل پر موجودہ ڈیوٹی کے ڈھانچے میں 31 مارچ 2023 تک تبدیلی نہیں ہوگی۔پام آئل، سویا بین آئل اور سورج مکھی کے تیل کی خام اقسام پر درآمدی ڈیوٹی فی الحال صفر ہے تاہم 5 فیصد زرعی سیس اور 10 فیصد سوشل ویلفیئر سیس کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تینوں خوردنی تیلوں کی خام اقسام پر مثر ڈیوٹی 5.5فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔پامولین اور ریفائنڈ پام آئل کی ریفائنڈ اقسام پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی 12.5 فیصد ہے جبکہ سماجی بہبود سیس 10 فیصد ہے۔ لہذا، موثر ڈیوٹی 13.75 فیصد ہے۔ ریفائنڈ سویابین اور سورج مکھی کے تیل کے لیے بنیادی کسٹم ڈیوٹی 17.5 فیصد ہے اور 10 فیصد سماجی بہبود کے سیس کو مدنظر رکھتے ہوئے، موثر ڈیوٹی 19.25 فیصد بنتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی