i بین اقوامی

بھارتی فوج کے سری لنکا سے شکست کے بعد انخلا کو 23 برس مکملتازترین

March 24, 2023

بھارتی فوج کو سری لنکا میں شرمناک شکست اور انخلا کو 23 برس مکمل ہوگئے، لنکاٹائیگرز جنگ میں ہندوستان کا کردار ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کا کھلا ثبوت ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را نے 1983سے لے کر 2009تک 20ہزار تامل ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہ فراہم کیا،سری لنکن حکومت نے جون 1987میں تامل ٹائیگرز کے خلاف آپریشن آزادی شروع کیا تو اسے سبوتاژ کرنے کے لیے بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے تامل باغیوں کو اسلحہ اور مدد فراہم کی،سری لنکا کی مذمت اور احتجاج کے باجود بھارت تامل باغیوں کی پشت پناہی سے باز نہ آیا اور 1987میں سری لنکا سے جبرا معاہدے کے ذریعے امن کے نام پر 80ہزار بھارتی فوج سری لنکن جزیرے جافنا میں بھیج دی،قتل عام، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیوں کے باعث بھارتی فوج اور ایل ٹی ٹی ای کے درمیان جنگ چھڑ گئی ، بھارتی جنرل نے راجیو گاندھی کو دو ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا، بھارتی جنرل نے اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کو 2ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا تاہم 3سال گزرنے کے بعد بھارتی فوج کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا،بھارتی کارروائی کے نتیجے میں 27ہزار سری لنکن شہری، 5ہزار سری لنکن فوجی اور 3ہزار سے زائد بھارتی فوجی اکھنڈ بھارت کے خواب کا ایندھن بنے،سری لنکا میں بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی، 1989میں کوکوویل میں بھارتی کمانڈرز نے40سے زائد بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ، بھارت کی سری لنکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے باعث ملک میں جاری خانہ جنگی 20سال طویل ہوگئی اور تامل باغیوں کے حملے میں بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی ہلاک ہوئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی