بھارتی ریاست اترپردیش کی ایک عدالت نے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم الدین صدیقی اور عمر گوتم سمیت 12علما کو عمر قید جب کہ دیگر 4علما کو 10سال قید کی سزا سنادی،بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے معروف علما کو 2021میں مذہب کی تبدیلی سے متعلق ایک کیس میں سزا سنائی گئی،حیران کن طور پر عمر قید کی سزا آئی پی سی سیکشن 121اے کے تحت سنائی گئی جو ریاست مخالف جرائم سے متعلق ہے،سزا پانے والوں میں مولانا عمر گوتم، عرشان مصطفی، آدم، عبدالمنان، محمد عاطف، مفتی قاضی جہانگیر قاسمی، کوثر عالم، فراز باب اللہ شاہ، عرفان شیخ، صلاح الدین زین الدین شیخ، دھیرج گووند، راہول بولا، محمد کلیم صدیقی، محمد سلیم صدیقی اور محمد سلیم شامل ہیں۔ سرفراز علی جعفری اور عبداللہ عمر شامل ہیں،یاد رہے کہ مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم جن کے ہاتھوں پر سیکڑوں ہندو اسلام قبول کرچکے ہیں، گزشتہ سال ہی دو برس جیل کاٹنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے تھے،دوسری جانب سیکشن 35ایف سی آر اے کے تحت مولانا عمر گوتم اور عبداللہ عمر کو پانچ سال قید اور 25000روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی،اسی طرح دیگر علمائے کرام کو اتر پردیش میں غیر قانونی مذہبی تبدیلی (ممنوعہ)ایکٹ 2021کے سیکشن 8کے تحت مزید 3سال کی قید بامشقت اور 10ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی،ان الزامات میں تعزیرات ہند کی دفعہ 417(دھوکہ دہی)، 120بی(مجرمانہ سازش)، 153اے(مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 153بی(متعصبانہ الزامات)، 295اے(مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے لیے جان بوجھ کر کارروائیاں)، 121اے(سازش)شامل ہیں،عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ سزا پانے والے ملزمان کی جیل میں گزاری گئی پچھلی مدت سزا میں شامل ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی