بھارت میں مذہبی تہوار کی آڑ میں انتہاپسند ہندوں کے مسلمانوں پر بدترین تشدد کے واقعات بڑھ گئے ۔بھارتی ریاست تریپورہ میں ہندو مذہبی تہوار درگا پوجا کے دوران ایک گھنائونا واقعہ پیش آیا، جس میں انتہا پسند ہندوں کی جانب سے جھڑپ کے دوران مسلمان تاجر شہید جب کہ مسجد کو لوٹ لیا گیا۔ درگاپوجا کے لیے زبردستی فنڈز کے نام پر انتہاپسند ہندوں نے مسلمانوں کی متعدد دکانوں کولوٹا اور فنڈنہ دینے والوں کے گھر نذر آتش کر ڈالے۔اسی دوران ایک مسلمان گھرانے کی جانب سے درگاپوجا کے لیے فنڈدینے پر اعتراض کیا گیا تو ان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پرتشدد کارروائیوں میں ایک مسلمان شہید اور 17 شدید زخمی ہوئے جب کہ مسجد میں لوٹ مار کے دوران انتہا پسند ہندوں نے مسلمانوں کی مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کی اور انہیں نذر آتش تک کردیا۔واقعے کے بعد کانگریس ایم ایل اے سدیپ رائے برمن کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس کی موجودگی میں مسلمانوں کی دکانوں کو لوٹ لیا گیا اور ان پربدترین تشدد کیا گیا۔ تریپورہ کے بی جے پی کے وزیر اعلی جو کہ وزیر داخلہ بھی ہیں، اس پرتشدد واقعے کے ذمے دار ہیں جب کہ وہاں حالات اب حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو چکے ہیں۔ریاستی کانگریس کے صدر آشیش کمار نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ پوری ریاست میں خوف کا ماحول ہے اور فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ بی جے پی مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے لوگوں کو آپس میں لڑوا رہی ہے۔ مودی سرکار کا بنیادی مقصد بھارت کو ایک ہندوتوا ریاست میں تبدیل کرنا ہے، جو بھارتی مسلمانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی