شمالی بھارت میں غیر معمولی مون سون بارشوںنے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کی شمالی ریاستوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے، کئی علاقوں میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ شمالی ریاستوں میں بارش کے موسم میں غیر معمولی تاخیر سے ملک بھر میں مزید مصائب پیدا ہو گئے ہیں۔مسلسل بارش نے شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، ریاست کے زیر انتظام ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ شمالی ریاستوں اتراکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے کچھ حصوں میں منگل تک بھاری بارش متوقع ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں شدید بارش نے موسم گرما میں بوئی جانے والی اہم فصلوں جیسے چاول، سویا بین، کپاس، دالوں اور سبزیوں کو فصل کی کٹائی سے عین قبل شدید نقصان پہنچا دیا ہے، جس سے ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کو اشیائے خورد و نوش کی شدید مہنگائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ برسات کا موسم عام طور پر شمال مغربی ہندوستان میں ستمبر کے وسط سے ختم ہو جاتا ہے، اور اسے اکتوبر کے وسط تک پورے ملک میں ختم ہو جانا چاہیے، ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی بارشی موسم کے پیچھے موسمیاتی تبدیلی ہے۔آئی ایم ڈی کے مطابق شمال مغربی ہندوستان کے کچھ حصوں میں اتوار کو معمول سے 1 ہزار 293 فی صد زیادہ بارش ہوئی، اور اتر پردیش میں 22.5 ملی میٹر تک بارش ہوئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی