بھارتی ریاست آسام میں کم عمری کی شادیوں (چائلڈ میریجز)کے خلاف کریک ڈائون کے دوران پولیس نے 3روز میں 22سو سے زائد افراد کو کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے یا شادی میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کر لیا،بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست آسام کی کابینہ کی جانب سے 14سال سے کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے والوں کے خلاف بچوں کے خلاف جنسی زیادتی سے تحفظ کے قانون کے تحت کاررائیوں کے حکم کے بعد ریاستی پولیس نے 4047کیسز رجسٹر کرتے ہوئے 2273افراد کو حراست میں لے لیا،وزیر اعلی آسام ہیمنتا شرما بسوا کا کہنا تھا کہ 14سال سے کم عمر بچیوں سے شادیاں کرنے والے افراد کے خلاف ناقابل ضمانت جبکہ 14سے 16سال کے درمیان بچیوں سے شادی کرنے والوں کے خلاف قابل ضمانت دفعات کے تحت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی اور اگر دولھا بھی 14سال کی عمر سے کم ہے تو اسے بھی بحالی مرکز میں بھیج دیا جائے گا،بھارتی میڈیا کے مطابق آسام کی حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات ریاست میں کم عمری کی شادیوں اور کم عمری میں ماں بننے کے واقعات کی روکتھام کیلئے عمل میں لائے جا رہے ہیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق آسام میں نومولود بچوں اور دوران حمل خواتین کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے جبکہ سروے کے مطابق ریاست میں 31فیصد شادیاں کم عمری کے ذمرے میں آتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی