بھارت میں بی جے پی نے اپنی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے باعث اقلیتوں کا مستقبل دائو پر لگا دیا ، ، منی پور میں حالات کنٹرول سے باہر ہونے پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔مودی سرکاراپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ریاستی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے، بھارتی ریاست منی پور گزشتہ ایک سال سے شدید ریاستی دباو اور تشدد کا شکار ہے ، منی پور میں اب تک سینکڑوں لوگ لقمہ اجل اور ہزاروں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔حال ہی میں ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق " منی پورکے ضلع چوراچندپور میں 16 اکتوبر کی شام کو حالات کے پیشِ نظر کرفیو نافذ کر دیا گیا " چوراچندپور میں گزشتہ دو دنوں سے سکول، کالجز سمیت دوسرے نجی و سرکاری ادارے بند ہیں عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔بین الاقوامی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ چوراچندپور میں پچھلے 48گھنٹے سے انٹرنیٹ سروسز اور دوسرے ذرائع مواصلات معطل ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، اس سے قبل امفال ویلی اور اس کے گردونواح میں بھی کرفیو نافذ کیا گیا تھا جو کہ اب تک جاری ہے ۔منی پور میں کوکی قبائل کے دیہاتوں اور گرجا گھروں کو جلایا جا رہا ہے ، اب تک 70 ہزار لوگوں کو ان کے آبائی دیہاتوں سے بے دخل کر دیا گیا ہے، منی پور کے لوگ اپنے ہی ملک میں پناہ گزینوں جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔منی پور کے مسئلے پر اقوامِ متحدہ کے نوٹس لینے کے باوجود مودی سرکار اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور مسئلے کو حل کر نے سے گریزاں ہے، بی جے پی نہ صرف ریاستی بلکہ علاقائی سطح پر بدامنی اور غیریقینی حالات پیدا کر رہی ہے ۔اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ منی پور کے مسئلے کی غیرجانبدارنہ تحقیقات کریں اور بی جے پی کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے واضح کر یں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی