بھارت نے افغان طلبا کے ویزوں میں توسیع اور اسکالرشپس دوبارہ شروع کرنے سے انکار کردیا۔ افغانستان کی دوست ہونے کی دعویدار مودی سرکار نے اپنے ملک میں موجود افغان طلبا کے ویزوں میں توسیع کرنے اور اسکالرشپس دینے سے انکار کردیا۔ بھارت 2022 میں بھی افغان طلبا کے ویزے منسوخ کرچکا ہے۔ ہزاروں افغان طلبا بھارت کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ بھارت میں تقریبا 21 ہزار افغان شہری موجود ہیں جن میں سے 11 ہزار پناہ گزین کے طور پر رجسٹرڈ ہیں تاہم انہیں سرکاری طور پر پناہ گزین تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ بھارت اپنے فارنرز ایکٹ 1946 کے تحت ملک میں افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں کو غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر گردانتا ہے۔ اس قانون کی وجہ سے افغان شہریوں کیلئے بھارت میں بنیادی سہولیات تک رسائی ناممکن ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی