i بین اقوامی

بھارت کا آکاش میزائل پروگرام مودی سرکار کی رسوائی کا باعث بن گیاتازترین

October 30, 2023

بھارت کا آکاش میزائل پروگرام مودی سرکار کی رسوائی کا باعث بن گیا، زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل پر 1990میں کام شروع ہوا ، 1ملین ڈالر سے بننے والا ایک میزائل صرف 30کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے،2017میں مودی سرکار اور گودی میڈیا نے میزائل کو جدید ترین، کم قیمت اور میڈ ان انڈیا کا ٹیگ لگا کر پروپیگنڈا کیا تھا،بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈا کیا کہ سوڈان، فلپائن، بحرین اور کینیا نے آکاش میزائل خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے جبکہ ویتنام، انڈونیشیا، عرب امارات اور مصر نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے،بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا ڈیل کرنے کے بعد سے آج تک مودی سرکار ایک بھی آکاش میزائل ڈیلیور نہ کر سکی ،انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق آکاش میزائل ابھی تک ڈویلپمنٹ فیز میں ہے اور ایکسپورٹ کے قابل نہیں ، میزائل کو ریڈار، الیکٹرانک کنٹرول یونٹ اور سنسرز کی خرابی جیسے مسائل کا سامنا ہے،انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق لائیو ٹیسٹ کے دوران 43فیصد میزائل فائر ہی نہ ہوئے، مودی سرکار نے ہزیمت سے بچنے کی خاطر 2019میں ڈیفیکٹ انویسٹیگیشن بورڈ تشکیل دیا، 2019سے 2023تک ڈیفیکٹ انویسٹیگیشن بورڈ کے 16اجلاسوں کے باوجود آکاش میزائل کو درپیش مسائل دور نہ کیے جا سکے،2001میں شروع ہونے والا تیجا فائٹر ایئرکرافٹ پراجیکٹ بھی ناکامی کا شکار ہے،انڈیا ٹوڈے کے مطابق ناکامی پر ناکامی کی وجہ سے تیجا کی قیمت تین گنا بڑھ چکی ہے، 178پراجیکٹس میں سے 119ناکام ہوئے،بھارتی آڈیٹر جنرل کے مطابق 2010سے 2019تک ڈی آر ڈی او نے 86ناکام پراجیکٹس کو کامیاب قرار دیا، ڈی آر ڈی او کا بنایا گیا بیشتر اسلحہ استعمال کے قابل ہی نہیں، ڈی آر ڈی او نے 2011تک 46منظور کروائے گئے پراجیکٹس میں سے صرف 13مکمل کیے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی