بھارت میں راتوں کو گھروں میں گھس کر خواتین کے سروں نشانہ بنا کر ان سے لوٹ مار کرنے والا ملزم پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے علاقے گورکھپور میں پولیس نے اجے نشاد نامی ملزم کو گھروں میں سوئی ہوئی خواتین کو نشانہ بنانے اور ان پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔رپورٹ کے مطابق چار ماہ کے دوران پانچ واقعات رپورٹ ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک موت اور چار زخمی ہوئے۔ نشاد کو اب قتل سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اجے نشاد 2022 میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں چھ ماہ کی جیل میں قید کاٹ چکا ہے جو ضمانت پر رہا ہوا تھا۔ ابتدائی طور پر گورکھپور واپس آنے سے قبل ملزم سورت میں ہی رہا۔بعد ازاں اجے نے مبینہ طور پر رات کے وقت خواتین پر حملے کرنا شروع کر دئے۔بھارتی پولیس کے مطابق ملزم نے ایک خاتون کے سر پر مار کر حملہ کیا اور خاتون کے زیورات چرا کر موقع سے فرار ہوگیا۔پولیس نے بتایا کہ ایک ایسا ہی حملہ 12 اگست کو بھی پیش آیا، جب ملزم کے حملے خاتون ہلاک ہوئیں۔سینئر پولیس افسر ڈاکٹر گورو گروور نے میڈیا کو بتایا کہ اس کی شروعات ایک ڈکیتی سے ہوئی جس میں اس نے ایک خاتون پر حملہ کیا اور اس کے سر پر وار کیا۔ بعد ازاں اس نے یہی طریقہ اپنا لیا۔حکام نے کہا ہے کہ وہ اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں پیش کریں گے اور اجے نشاد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی