بھارتی دارلحکومت نئی دہلی کے متعدد سکولوں کو جمعہ کے روز ایک بار پھر ای میل کے ذریعے بم کی دھمکی موصول ہوئی ، جس کے بعد انتظامیہ نے بچوں کو واپس گھر بھیج دیا ۔بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ رواں ہفتے بم کی اطلاع دینے کا دوسرا واقعہ ہے۔ پولیس کو ابھی تک کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔حکام کے مطابق دہلی پبلک سکول، سلوان سکول، ماڈرن سکول اور کیمبرج سکول کو دھمکی موصول ہوئی تھی۔ سکولوں کی جانب سے والدین کو پیغامات بھی بھیجے گئے کہ وہ اپنے بچوں کو نہ بھیجیں۔دھمکی ای میل کے ذریعے بھیجی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ سکولوں کے احاطے میں بارودی مواد موجود ہے۔ ای میل بھیجنے والے کے مطابق ایک خفیہ ڈارک ویب گروپ ہے جو مبینہ بم دھماکوں میں ملوث ہے۔ای میل میں کہا گیا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ جب طلبہ سکول کے احاطے میں داخل ہوتے ہیں تو آپ ان کے بیگ چیک نہیں کرتے۔ بم عمارتوں کو تباہ کرنے اور لوگوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ 13 اور 14 دسمبر کو بم دھماکے ہو سکتے ہیں۔ کچھ سکولوں میں پیرنٹ ٹیچر ملاقات بھی ہونے والی ہے۔ یہ ایک اچھا موقع ہوگا جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔اس نے حکام سے یہ بھی کہا کہ وہ بھیجنے والے کے مطالبات کو جاننے کے لیے ای میل کا جواب دیں۔حکام نے بتایا کہ فائر ڈیپارٹمنٹ، پولیس، بم کا سراغ لگانے والی ٹیمیں اور ڈاگ سکواڈ سکولوں میں پہنچ گئے ہیں۔ دوسری جانب دہلی پولیس نے کہا ہے کہ آئی پی ایڈریس کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ای میل بھیجنے والے کا پتا لگایا جا سکے۔9 دسمبر کو نئی دہلی میں 40 سے زیادہ سکولوں کو ای میل کے ذریعے اسی طرح کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ بعد ازاں پولیس نے اسے بم کی جھوٹی اطلاع قرار دیا تھا۔اتوار کی رات 11 بجکر 38 منٹ پر بھیجی گئی ای میل میں دعوی کیا گیا تھا کہ سکول کی عمارتوں کے اندر متعدد چھوٹے بم نصب کیے گئے تھے۔ بھیجنے والے نے بم کو ناکارہ بنانے کے لیے 30 ہزار ڈالر کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی