بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک سرکاری ہائی اسکول کے پرنسپل نے 17سالہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،بھارتی میڈیا کے مطابق میرٹھ کے سرکاری اسکول کا پرنسپل اسکول کے 9بچوں کو ٹور پر لیکر گیا جہاں اس نے طالبات کے لیے ایک ہوٹل میں دو کمرے بک کرائے، ایک کمرے میں 8لڑکیوں کو ٹھہرایا گیا جبکہ دوسرے روم میں ہائی اسکول کا پرنسپل مبینہ طور پر گیارہویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ رہا،میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکول پرنسپل نے لڑکی کے کھانے میں کچھ نشہ آور اشیا ملائی اور پھر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، جب لڑکی کی جانب سے مزاحمت دکھائی گئی تو پرنسپل نے امتحان میں فیل کرنے اور قتل کی دھمکیاں دیں،پولیس کے مطابق ہائی اسکول کے بچے 24 نومبر کو ٹور سے واپس آئے، کچھ روز لڑکی خاموش رہی لیکن بعد میں اس نے سارا واقعہ اپنے خاندان والوں کے سامنے رکھ دیا،پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کے والد کی جانب سے اسکول پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا جس پر پولیس نے پرنسپل کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی