بھارت کی تلنگانہ ہائی کورٹ میں سینئر وکیل پسنور وینوگوپال را کی دورانِ بحث دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 66 سالہ گوپال را ، جسٹس لکشمی نارائن علیشتی کے روبرو دلائل دے رہے تھے کہ اچانک بے چینی محسوس کرنے لگے اور کمرہ عدالت میں گر پڑے۔ وہاں موجود وکلا نے فوری طور پر سی پی آر (سی پی آر) دینے کی کوشش کی اور انہیں اسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔پسنور وینوگوپال را 1998 سے ہائی کورٹ میں وکالت کر رہے تھے۔ ان کی موت 2024 میں کرناٹک میں کانگریس رہنما روی چندرن کی موت سے مشابہت رکھتی ہے، جنہیں پریس کانفرنس کے دوران دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔ ماہرین کے مطابق دل کا دورہ شاذ و نادر ہی بغیر کسی پیشگی علامات کے آتا ہے
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تقریبا 45 فیصد مریضوں کو حملے سے ایک سال پہلے سینے میں درد جیسے ابتدائی اشارے ملتے ہیں۔ اکثر مریضوں کو چند دن یا ہفتوں پہلے بھی علامات محسوس ہوتی ہیں، جن میں سینے میں جکڑن، سانس لینے میں دشواری اور غیر معمولی تھکن شامل ہیں۔تحقیقات کے مطابق زیادہ تر مریضوں کو دل کا دورہ پڑنے سے 48 گھنٹے پہلے سینے میں تکلیف محسوس ہوتی ہے جو کہ ایک اہم وارننگ سمجھی جاتی ہے۔تاہم خواتین میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔ انہیں متلی، بدہضمی یا کمر میں درد جیسی شکایات ہوسکتی ہیں۔ دیگر خطرناک علامات میں چکر آنا، پسینہ آنا یا ٹانگوں اور پیروں میں سوجن شامل ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ علامات وقت سے پہلے پہچان لی جائیں تو بروقت طبی مدد حاصل کر کے بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی