اسرائیل کے وزیراعظم یائرلاپیڈ نے فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے دہائیوں سے جاری تنازع کے دو ریاستی حل پرزوردیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اسرائیل ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کے لیے جو کچھ بھی ہوسکتا ہے، کرے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں ان کی یہ تقریر امریکی صدر جو بائیڈن کے اگست میں اسرائیل کے دورے کے موقع پرطویل عرصے سے غیرفعال دو ریاستی حل کی حمایت کی بازگشت ہے۔انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستوں پر مبنی معاہدہ اسرائیل کی سلامتی،اس کی معیشت اور ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے ایک درست چیز ہے۔یائرلاپیڈ نے مزید کہا کہ کوئی بھی معاہدہ ایک پرامن فلسطینی ریاست سے مشروط ہوگاجس سے اسرائیل کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ اسرائیلی رہنما ماضی میں اقوام متحدہ کے اسٹیج پر اس مسئلے کا ذکر کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں اورگذشتہ کئی سال کے بعد کسی اسرائیلی وزیراعظم نے پہلی مرتبہ مشرقِ اوسط کے دیرینہ تنازع کے دوریاستی حل کی بات کی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی