اسرائیلی فورسز کے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں پر خونریز حملے جاری ہیں ،مسجد پر بھی بمباری کی گئی، اسرائیلی فضائی میں کم سے کم 27 فلسطینی لقمہ شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ لبنانی صوبے مائونٹ میں اسرائیل کے بڑے فضائی حملے میں 7 بچوں سمیت 23 شہری لقمہ اجل بن گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دیرالبلاح میں مسجد پر فضائی حملے میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے، خان یونس کے المواسی علاقے میں اسرائیلی بمباری سے 11 فلسطینی شہید ہوئے اور 12 افراد زخمی بھی ہوئے۔شہدا کی مجموعی تعداد 43 ہزار 679 ہوگئی، 1 لاکھ 3 ہزار 205 افراد زخمی ہو چکے، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔دوسری جانب لبنانی صوبے مائونٹ میں اسرائیل کے بڑے فضائی حملے میں 7 بچوں سمیت 23 شہری لقمہ اجل بن گئے۔مشغر اور سہمر میں بمباری سے 4 افراد شہید جبکہ 7 زخمی ہوئے، لبنان وزارت صحت کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، لبنان میں شہدا کی تعداد 3 ہزار 186 ہوگئی۔ادھر اسرائیل فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے گڑھ بیت داحیہ کو خالی کرنے کا حکم دیدیا ہے، وادی بقاع اور عین یعقوب پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے ۔
اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے متعدد مراکز کو نشانہ بنانے کا دعوی کرتے ہوئے کہاکہ عسکری اور آپریشنل اپارٹمنٹ اور اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔دریں اثناء عالمی تنظیموں نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنانے میں ناکام قرار دیدیا۔ غزہ کی صورتحال سے متعلق 8 عالمی امدادی تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے میں ناکام رہا ہے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی اقدامات سے شمالی غزہ کی صورتحال ڈرامائی طور پر خراب ہوئی۔عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزیرخارجہ اور وزیردفاع نے اسرائیل کو غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنانے کا کہا تھا۔ادھرغزہ میں اسرائیل کی جانب سے بدترین انسانی صورتحال کے باوجود امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد سے متعلق قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ویدانت پٹیل نے کہا کہ اسرائیل میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔حماس نے غزہ میں انسانی صورتحال کی بہتری کیلئے اسرائیل کے حق میں امریکی بیان قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں بائیڈن انتظامیہ اور اسرائیل شراکت دار ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی