i بین اقوامی

اسرائیل نے جنوبی کے بعد وسطی بیروت کو بھی بمباری کا ہدف بنا لیا، 22 لبنانی شہید،170زخمیتازترین

October 11, 2024

ُ اسرائیل نے لبنانی دارالحکومت بیروت میں بمباری کا دائرہ بڑھاتے ہوئے جنوبی بیروت کے ساتھ وسطی بیروت کو بھی بغیر کسی رکاوٹ کے ہدف بنایا لیا ہے۔ وسطی بیروت می اور ں اسرائیلی بمباری اور غزہ کے پناہ گزین اسکولوں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم92افراد شہید اور 170 زخمی ہو گئے ہیں۔لبنانی وزارت صحت نے وسطی بیروت پر اسرائیلی بمباری سے ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کر کے اطلاع بھی دی ہے۔لبنان نے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل نے بمباری کرتے ہوئے لبنان کے دارالحکومت کے مرکزی علاقے کو نشانہ بنایا، اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ماہ سے اپنی بمباری مہم میں اضافے کے بعد بیروت پر یہ تیسرا فضائی حملہ تھا۔اسرائیل نے دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقوں پر بارکئی بار بمباری کر کے تباہی کی ہے تاہم اسے لبنانی ایئر فورس سے ابھی تک جوابی کارروائی کا کوئی خطرہ نہیں رہا ہے۔ اس لیے پہلے مرحلے پر اس نے حزب اللہ کی مزاحمتی قوت کو تباہ کرنے کے لیے جنوبی بیروت اور مضافات کو اکیلے میں نشانہ بنایا اوراب اسرائیلی فوج کی بمباری مرکزی بیروت کے وسط تک ہونے لگی ہے ۔حملوں میں بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ کے علاوہ دار الحکومت کے قلب میں دو علاقوں النویری اور البسطا میں رہائشی محلوں کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔ ان حملو ں میں 22لبنانی باشندے شہید اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔ حملوں کے بعد بیروت کی فضا میں دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دئیے۔مغربی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کا بھی اسرائیلی بمباری کی زد میں آئے علاقوں میں جانا ممکن نہیں رہا ہے کہ اسرائیلی فوج میڈیا کی پروا کیے بغیر اسے بھی اندھا دھند نشانہ بنانے سے نہیں ڈرتی ہے۔

لبنانی فوج نے حملے کی جگہ کا سیکورٹی گھیرا کر لیا۔ با خبر ذرائع کے مطابق حملے کا ہدف حزب اللہ کا ایک عہدے دار وفیق صفا تھا تاہم وہ محفوظ رہا۔ وفیق تنظیم میں رابطہ کاری کا ذمے دار ہے۔بمباری سے متاثرہ علاقے کی آبادی پریشانی کے عالم میں ہے۔ البسطا کے علاقے میں سنی اور شیعہ کی مخلوط آبادی ہے۔ یہاں حملے میں کئی منزلوں پر مشتمل دو عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ ان میں ایک عمارت سے تقریبا ایک کلو میٹر کی دوری پر ایک لبنانی خاتون اپنا سانس بحال کر رہی تھی۔ خاتون نے بتایا کہ "عموما میں ڈرتی نہیں ہوں مگر اس مرتبہ مجھے ایسا لگا کہ علاقے میں زلزلہ آ گیا ہے"۔اسی طرح النویری کے علاقے میں حملے کے سبب ایک آٹھ منزلہ نئی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ایک لبنانی شہری ایمن نے بتایا کہ "میں نے تین دھماکے سنے اور پھر باورچی خانے کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور میرے بیٹے نے رونا شروع کر دیا"۔واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران میں اسرائیل نے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ کو جو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ، حملوں کا نشانہ بنایا۔ تاہم دار الحکومت پر شاذ و نادر ہی بم باری کی گئی۔ دوسری جانب سرائیل کی غزہ کے پناہ گزین اسکولوں، اسپتالوں پر بمباری اور بیروت پرحملوں سے مجموعی طور 92 افراد شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اپنی جارحیت کو جاری رکھتے ہوئے غزہ کے پناہ گزین اسکولوں اور اسپتالوں پر بمباری کرکے مزید 70 سے زیادہ فلسطینی شہید کردیے۔اس کے علاوہ شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی اسرائیلی فوج سے شدید جھڑپیں ہوئیں جس سے 3 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی