طاقت کے نشے میں مبتلا اسرائیل نے غزہ پر موت کی چادر پھیلا دی ، نہتے فلسطینیوں پرظلم و ستم جاری ہے، تباہ کن بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3800 سے تجاوز کر گئی جبکہ 13ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں،اسرائیل اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آیا، 7اکتوبر کو شروع ہونیوالی جنگ 14ویں روز میں داخل ہوگئی، غزہ پر بمباری کے نتیجے میں ہر طرف تباہی و بربادی کے ڈیرے ہیں ، غزہ میں بجلی ، پانی، ایندھن سمیت بنیادی سامان ناپید ہوچکا جبکہ خوفناک بمباری میں پناہ گزین کیمپ، سکول اور مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا، اب تک بڑی تعداد میں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں،صیہونی فورسز نے مغربی کنارے میں بھی 69فلسطینیوں کو شہید کردیا، صیہونی فورسز نے رام اللہ اور نابلو س میں بھی اسرائیلی فوج کے متعدد حملے کیے ، غزہ میں 12ہزار سے زائد گھر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ عمارتیں کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، مظلوم فلسطینی عمارتوں کے ملبے سے اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے لگے،اسرائیلی طیاروں نے الزیتون علاقے میں آرتھوڈوکس چرچ کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا جہاں سیکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں، یہ گرجاگھر اسی ہسپتال کے ساتھ واقع ہے جہاں اسرائیلی فوج نے 500فلسطینیوں کو شہید کیا تھا،صیہونی فورسز نے غزہ کے ہسپتالوں کو بھی نشانے پر رکھ لیا ، اہلی ہسپتال پر حملے کے 24گھنٹے کے دوران صیہونی فورسز کی القدس اور الشفا ہسپتال کے قریبی علاقوں پر بمباری کی گئی جبکہ ہسپتالوں کی حالت تشویشناک ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی