اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ان رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں بچوں کو پولیو ویکسین فراہم کرنے کی خاطر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی امریکی درخواست پر آمادہ ہو گیا ہے،عرب میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی پر اسرائیل کے آمادہ ہونے سے متعلق جو کچھ گردش میں ہے وہ درست نہیں ، یہ بچوں کو پولیو ویکسین دینے کی خاطر جنگ بندی نہیں ہے بلکہ اس مقصد کے لیے غزہ کی پٹی میں محض جگہوں کی تخصیص ہے ، اس معاملے کو کابینہ میں پیش کیا گیا جہاں پیشہ ورانہ شخصیات نے اس کی حمایت کی، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل امریکی دبائو میں غزہ کی پٹی میں "جنگ بندی" پر راضی ہو گیا ہے تا کہ وہاں بچوں کے لیے پولیو ویکسین کی مہم انجام دی جا سکے،عرب میڈیا کے مطابق ایک اسرائیلی چینل کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے وزرا کو آگاہ کیے بغیر غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا فیصلہ کر لیا،نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اسرائیل پوری غزہ کی پٹی میں نہیں بلکہ مخصوص جگہوں پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی نافذ کرے گا، ہم نے غزہ میں بچوں کو ویکسین دینے کے لیے مقامات مختص کیے ہیں ،یہ کوئی جنگ بندی نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی