اسرائیل نے لبنانی سرحد کیقریب فاسفورس بموں سے حملے کیے جس کے باعث لگنے والی آگ قریبی دیہات تک پھیل گئی،عالمی میڈیاکے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ حملہ لبنان کی جنوبی سرحد پر کیا گیا، مقامی حکام کے مطابق لبنان کے سرحدی علاقوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم اور فائرنگ کا تبادلہ معمول بنتا جا رہا ہے،سرحدی گائوں المہ الشعب کے میئر جین غفاری کے مطابق اسرائیلی حملے کے بعد علاقے میں آگ کے شعلے بھڑکے، بعد ازاں یہ آگ گائوں کے کناروں تک پہنچ گئی،انہوں نے کہا کہ لبنانی سکیورٹی فورسز اور رضاکاروں کے علاوہ اقوام متحدہ کے فوجی دستوں نے آگ بجھانے کی کوشش میں حصہ لیا،تاہم تیز ہوا کی وجہ سے انہیں آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،گائوں کے بلدیاتی دفتر کے مطابق اسرائیلی حملوں کی وجہ سے المہ الشعب نامی گائوں کی 70فیصد آباد گاوں چھوڑ کر جا چکی ہے،نقورہ کے مئیر عباس عوادہ نے کہا کہ رات کے وقت اسرائیلی حملوں میں فاسفورس بم استعمال کیے گئے، میڈیا سے وابستہ فوٹوگرافرز نے آگ کو گائوں میں زیتون کے پودوں کو جلاتے دیکھا اور مکانات کے بھی قریب تر یہ آگ نظر آئی، لبنانی حملوں سے آگ بھڑکنے کا یہ واقعہ ساحلی شہر نقورہ اور گائوں الم شعب کے درمیان پھیلا ہوا تھا،لبنان کے سرکاریمیڈیا نے لبنانی طبی عملے کے ذرائع سے انہی دنوں میں رپورٹ کیا ہے کہ سفید فاسفورس سے زخمی ہونیوالے مریض سرحدی علاقوں سے ہسپتالوں میں پہنچے ہیں،دوسری جانب انسانی حقوق کے لیے عالمی سطح پر کام کرنے والے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل حماس اور لبنان کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ کے خلاف آگ بھڑکانے والے بارودی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی