امریکہ نے غزہ میں مسلسل اندھی بلا امتیاز بمباری کے علاوہ انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل کو محدود تر کر دینے پر اپنے اتحادی اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اس کا نقصان اسرائیل کو فلسطینیوں میں نسل در نسل کے رد عمل اور دشمنی و مزاحمت کی صورت دیکھنا پڑے گا جبکہ مزید کہا ہے کہ اس کے شواہد نہیں دیکھے گئے کہ بیروت میں ایک اسپتال کے نیچے نقدی سے بھرا حزب اللہ کا تہہ خانہ موجود ہے ۔شنگٹن بہتر طور پر جاننے کے لیے اسرائیل کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے روم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا "ہم نے اس وقت اس کا کوئی ثبوت نہیں دیکھا ہے۔ لیکن، آپ جانتے ہیں، ہم اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ اس دوران انہوں نے کہا ' غزہ میں انسانی بنیادوں پر شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات نہ کیے گئے اور اس سلسلے میں ناکامی ہو گئی تو یہ ناکامی اسرائیل کے لیے ایک ایسا ردعمل پیدا کر دے گی جو فلسطینیوں میں نسل در نسل چلے گی اور اسرائیل کے لیے مزاحمتی سلسلے کو مستقبل تک کھینچ لے جائے گی۔اسرائیل کے غزہ میں ایک ایک قدم پر مدد گار رہنے والے امریکہ کے وزیر دفاع نے کہا وہ اپنے اسرائیلی ہم منصب کو ہر ملاقات اور فون کال کے دوران اس جانب متوجہ کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نیتن یاہو کے ساتھ دوسری اہم شخصیت ہیں جن کے وارنٹ جاری کرنے کی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی طرف سے بات کئی ماہ پہلے سامنے آچکی ہے۔ تاکہ ان سے غزہ میں جاری جنگی جرائم کے بارے میں تفتیش ہو سکے۔اس کے باوجود امریکہ اور اس کے وزیر دفاع نے کام یکسوئی اور پورے شدو مد کے ساتھ اسرائیل کے ہر مرحلے اور اہم آپریشن سمیت مسلسل جنگ میں مدد کی ہے۔ لیکن اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر امریکی گفتگو کو محض دفتری ریکارڈ کی ضرورت سے زیادہ اہمیت نہیں دی ہے۔ امریکہ نے بھی اس وجہ کے باوجود کبھی اسرائیل کو جنگ میں مدد دینے سے انکار نہیں کیا ہے۔لائیڈ آسٹن نے کہا اسرائیل کو چاہیے کہ وہ غزہ میں زیادہ متعین جگہوں تک کارروائیاں کرے، جو صرف فلسطینیوں کی طرف سے مزاحمت کرنے والوں کے خلاف ہوں ۔ نہ کہ عام شہریوں کے خلاف ہو۔ نیز انسانی بنیادوں پر شہری آبادیوں کو امداد دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اس معاملے میں اسرائیل ناکام ہو گیا تو یہ ناکامی اسرائیل کے لیے فلسطینی مزاحمت کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے کا باعث بن جائے گی۔ انہوں نے کہا موجودہ صورت حال کو ہی اگر آپ جاری رکھتے ہیں تو اس کا صاف مطلب ہے کہ آپ اپنے خلاف فلسطینی جنگجوں کی تعداد میں خود اضافہ کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی