اسرائیل ایران کو روکنے کے لیے اس وقت پیشگی حملہ کرنے پر غور کر سکتا ہے جب اسے حتمی شواہد مل جائیں کہ تہران حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے، یہ بات اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اسرائیلی سکیورٹی سروسز کے سربراہوں کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل ایران کو روکنے کے لیے اس وقت پیشگی حملہ کرنے پر غور کرے گا جب اسے حتمی ثبوت ملے کہ تہران حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے،اسرائیلی اخبار کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو اسرائیلی سکیورٹی سروسز کے سربراہان کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں وزیر دفاع یوو گیلنٹ، اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی، چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی، موساد سربراہ ڈیوڈ بارنیا اور جنرل سکیوٹری سروس کے سربراہ رونن بار بھی شریک تھے،اخبار نے مزید لکھا کہ یہ ملاقات ایران اور حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل پر متوقع حملوں کی تیاریوں کی روشنی میں منعقد کی گئی تھی۔ انٹیلی جنس معلومات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ تہران حملہ کرنے والا ہے، ملاقات کے دوران ایران پر ایک روک تھام کے اقدام کے طور پر حملہ کرنے کے آپشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکورٹی حکام نے زور دے کر کہا ہے کہ اس طرح کے اقدام کو اس وقت تک منظور نہیں کیا جائے گا جب تک کہ اسرائیل کو مخصوص انٹیلی جنس اس بات کی تصدیق نہیں ہو جاتی کہ تہران یقینی طور پر حملہ کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی