جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا باربک نے کہا ہے اسلحے اور ایمونیشن کی برآمدات کے معاملے میں مشترکہ یورپی اصول وقواعد کی ضرورت ہے،باربک نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اگر ہم عوام پر بمباری کی حتی الوسع مذمت کرتے ہیں تو اس مذمت کے ساتھ ساتھ بمباری کرنے والوں کو ایمونیشن برآمد نہیں کر سکتے۔ لہذا اس موضوع پر ہمیں مشترکہ یورپی اصول و قواعد کی ضرورت ہے کہ اسلحے اور ایمونیشن کی برآمد کہاں کی جائے گی،باربک نے کہا کہ اگرچہ سلامتی و دفاعی موضوعات پر ہم ایک طویل عرصے سے نیٹو اور یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعاون کی حالت میں ہیں لیکن روس کی جنگ نے ثابت کر دیا ہے کہ یورپی ممالک کے درمیان ایمونیشن اور عسکری سامان کے معاملے میں خودکار ہم آہنگی کا فقدان ہے۔ لہذا ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایک ایسی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں جومسلح ہونے کی صنعتی پالیسی کے حوالے سے، قریبی تعاون میں ہماری رہنمائی کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کوشش، اسلحے اور ایمونیشن کی برآمدات کیلئے، ہماری مشترکہ اصول و قواعد کی ضرورت کا بھی مفہوم رکھتی ہے،جرمن وزیر خارجہ نے یورپ کی طرف نقل مکانی کے دوران بحیرہ اسود میں ڈوب کر ہلاک ہونے والوں کی طرف بھی توجہ مرکوز کروائی ہے،انہوں نے کہا کہ بحیرہ اسود میں اموات یورپ کا ایک عریاں زخم ہیں کیونکہ ہم ایک مشترکہ مہاجر پالیسی تک رسائی میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ خواہ کیسا ہی مشکل کیوں نہ ہو ہمیں ایک مشترکہ موقف پر سختی سے کام کرنا چاہیے اور بلاشبہ ہم اس معاملے میں کام کرنا جاری رکھیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی