قطر اور سعودی عرب نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین 'اونروا' کو دہشت گرد قرار دینے کے بل کی سخت مذمت کی ہے۔ اس اسرائیلی بل کے خلاف دنیا بھر سے مخالفت سامنے آرہی اور آزاد اقوام اس کی مذمت کرہی ہیں،اسرائیلی پارلیمنٹ نے بھی بعض طاقتوں کے ہاں پختہ ہو چکی اسی روش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے پر قدغنیں لگانے کی کوشش کی ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے اس بل کو منظور کیا ہے۔ اسرائیل نے 'اونروا' پر الزام لگایا ہے کہ اس کے دہشت گروپوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ نیز اس کے سینکڑوں کارکن ان گروپوں کے رکن ہیں۔خیال رہے ماہ جنوری میں اسرائیل نے الزام لگایا تھاکہ غزہ میں کام کرنے والے 'اونروا' کے 12کارکنوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حماس کا ساتھ دیا تھا۔' غزہ میں 'اونروا' کے 13ہزار کارکن کام کرتے ہیں۔ ان کا کام فلسطینی بے گھر اور پناہ گزین شہریوں کو انسانی بنیادوں پر کثیر جہتی امداد فراہم کرنا ہے۔قطر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل میں بل کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ' یہ اسرائیلی منظم مہم کی توسیع ہے۔ جس کا مقصد اقوام متحدہ کے ادارے کو ایسے وقت میں کالعدم کرانا ہے جب غزہ کے بے گھر اور قحط کی زد میں آئے فلسطینیوں کو اس کی خدمات کی زیادہ ضرورت ہے۔ 'یورپی یونین کے ارکان، جن میں بڑی تعداد 'اونروا' کے ڈونرز کی ہے ، انہوں نے بھی اسرائیلی پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری کی مذمت کی ہے۔دوسری جانب 'اونروا' نے اسرائیل کی طرف سے لگائے گئے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ 'یہ ادارہ اقوام متحدہ کے غیر جانبداری کے معیارات پر کاربند ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی