خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بھارت میں شدید مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، امرتسر میں سکھ مظاہرین نے بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی'' را ''کے ضلعی ہیڈکوارٹر کے باہر بھی شدید احتجاج کیا،تفصیلات کے مطابق بھارتی سکھوں نے اپنے رہنمائوں کے ماورائے عدالت قتل میں خفیہ ایجنسی'' را ''کو ملوث قرار دے دیا ہے، ہردیب سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کیا گیا، جس پر سکھ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈین حکومت قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے،مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قاتل پردھان منتری مودی، ہوم منسٹر، وزیر خارجہ اور اجیت دوول ہیں۔ واضح رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کو بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی'' را ''نے 18جون کو کینیڈا میں گردوارے کے باہر قتل کر دیا تھا،اپریل میں سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے بھارت میں خالصتان تحریک میں نئی شدت آ گئی ہے، رواں سال سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے پر 2مرتبہ سکھ مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا،فروری 2023میں بھی آسٹریلیا کے شہر برسبین میں 60ہزار سکھوں نے آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا تھا، جب کہ مارچ 2023میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت پر سکھ مظاہرین نے خالصتانی پرچم لہرایا تھا،مودی کے گزشتہ امریکی دورے پر بھی سکھ مظاہرین اور انسانی و صحافتی حقوق کی تنظیموں نے شدید مظاہرے کیے، آزاد خالصتان کی زور پکڑتی تحریک پر مودی سرکار شدید دبا ئومیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی