امریکا اور طالبان کے درمیان دوحہ میں ملاقات ہوئی جس میں امریکی وفد نے کہا ہے کہ طالبان انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کے خاتمے کیلئے اپنی پالیسیاں واپس لیں،اعلامیہ کے مطابق امریکا نے اقتصادی استحکام کے مسائل کے حوالے سے جلد تکنیکی بات چیت کے آغاز کا اظہار کیا جبکہ افغان سر زمین کو امریکا اور اتحادیوں پر حملہ کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے عزم کا بھی نوٹس لیا گیا،دونوں فریقین نے سکیورٹی وعدوں کو پورا کرنے کیلئے طالبان کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، زیر حراست امریکی شہریوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کیلئے طالبان پر دبا ڈالا گیا جبکہ امریکی وفد کی جانب سے خواتین اور اقلیتوں پر پابندیوں کے حوالے سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا،ملاقات میں امریکی حکام نے افغان عوام کی حمایت میں اعتماد سازی کیلئے مختلف امور کی نشاندہی کی، امریکی وفد نے انسانی ہمدردی کے تحت امداد فراہم کرنے والی تنظیموں کی ضرورت پر زور دیا،علاوہ ازیں امریکی وفد نے افغان مرکزی بینک اور افغان وزارت خزانہ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی