امریکا، مصر اور قطر نے اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ 15 اگست کو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اجلاس میں شرکت کریں تاکہ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک نے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فریقین غزہ میں جنگ بندی کے لیے 15 اگست سے مذاکرات کا آغاز کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات دوحہ یا قاہرہ میں ہو سکتے ہیں، مزید وقت ضائع کرنے، نہ ہی کسی فریق کی طرف سے کوئی عذر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ تینوں ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی شروع کرنے اور معاہدے پر عمل درآمد کا وقت ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار 15 اگست کو میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ تینوں ملکوں کے رہنماوں نے یہ بھی پیشکش کی کہ وہ بقیہ رہ گئے معاملات کو طے کرنے کے لیے حتمی طور پر سہولت کاری کرتے ہوئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ اس حوالے سے ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان آئندہ ہفتے تک معاہدہ ہونے کا امکان نہیں، امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے فون پر رابطہ کیا ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے مشرقِ وسطی میں امریکی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی