امریکا میں 20سال کے عرصے میں دوران زچگی مائوں کی اموات کی شرح دگنی سے زیادہ ہوگئی، دوران زچگی یا حمل سے جڑی پیچیدگیوں کے باعث انتقال کرجانے والی ماں میں زیادہ تعداد سیاہ فام خواتین کی ہے،عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق امریکا میں اس موضوع پر تحقیق کی گئی جس میں 1999سے 2019کے درمیان حمل، زچگی یا اس سے متعلقہ مسائل کی وجہ سے انتقال کرجانے والی خواتین کی اموات کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا گیا،اس تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ دو عشروں کے دوران، حمل، زچگی اور وضع حمل کے بعد اس سے جڑی پیچیدگیوں کے باعث موت کا شکار ہوجانے والی مائوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے اور ان میں اکثریت سیاہ فام خواتین کی ہے،طبی جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی مطالعے کے مطابق 2019میں دوران حمل یا زچگی انتقال کر جانے والی مائوں کی تعداد 1210تھی، جب کہ 1999میں دوران زچگی 505خواتین موت کا شکار ہوئی تھیں،تحقیق کے مطابق امریکی قبائل اور الاسکا کی مقامی آبادی کی خواتین میں شرح اموات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،ایک لاکھ بچوں کی پیدائش پر مائوں کی شرح اموات مجموعی طور پر 12.7فیصد سے بڑھ کر 32.2فیصد پر آگئی ہے،امریکی قبائل اور الاسکا کی مقامی خواتین میں شرح اموات 14سے بڑھ کر 49.2فیصد، سیاہ فام خواتین میں 26.7فیصد سے بڑھ کر 55.4فیصد اور ایشیائی نژاد خواتین میں شرح اموات 9.6فیصد سے بڑھ کر 20.9فیصد ہوگئی ہے،محققین کے مطابق دوران حمل، زچگی یا وضع حمل کے ایک سال کے عرصے میں ماں کی موت کی وجوہات میں دماغی امراض، جریان خون، دل کے امراض، انفیکشن، خون کا جم جانا اور حمل سے جڑاہائی بلڈ پریشرشامل ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی