امریکا نے فوجی بغاوت کے بعد نائجر میں اپنے سفارتخانے کو جزوی طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا،غیر ملکی میڈیاکے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سینکڑوں غیر ملکی شہریوں کو پہلے ہی ملک سے نکالا جا چکا ہے اور اتوار کو فرانسیسی سفارت خانے پر مظاہرین کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا تھا،فوجی رہنما جنرل عبدالرحمانے چھیانی نے ملک کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کے خلاف خبردار کیا ہے،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلا کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا، ہم نائجر کے عوام اور نائجر کے لوگوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں اور ہم سفارتی طور پر اعلی ترین سطحوں پر منسلک ہیں،رپورٹس کے مطابق امریکا نائجر کے لیے انسانی اور سکیورٹی امداد کا ایک بڑا عطیہ دہندہ ہے اور اس نے پہلے خبردار کیا ہے کہ فوجی بغاوت ہر قسم کے تعاون کو معطل کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی