امریکا کی جانب سے یوکرین کے لیے 300ملین ڈالر کے نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کر دیا گیا،غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہائوس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ روس نے یوکرین کے خلاف ایک وحشیانہ، مکمل طور پر بلا اشتعال جنگ جاری رکھی ہوئی ہے، مزید فضائی حملے شروع کیے ہیں اور یوکرینی شہروں پر بمباری کی ہے،جان کربی کا کہنا تھا کہ روس کے حالیہ حملوں میں صرف مئی میں یوکرین کے دارالحکومت کیف کو نشانہ بنانے والے 17الگ الگ فضائی حملے شامل تھے اور ان حملوں سے شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے ، اس کے جواب میں امریکا یوکرین کو ایسی چیزیں دینے میں مدد جاری رکھے گا جس کی اسے اپنے دفاع کے لیے ضرورت ہے،انہوں نے بتایا کہ نئے امدادی پیکج میں ایونجر ایئر ڈیفنس، اسٹنگر اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم، ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز کے لیے گولہ بارود اور دیگر آرٹلری کے ساتھ ساتھ اینٹی آرمر سسٹم بھی شامل ہوں گے،
رپورٹس کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے فروری 2022میں روس کے حملے کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کو 37.6بلین ڈالر سے زیادہ کی سکیورٹی امداد فراہم کی ہے اور امریکا یوکرین کے دفاعی رابطہ گروپ کے 12اجلاسوں کی قیادت کر چکا ہے جو 50سے زائد ممالک کا اتحاد ہے اور یوکرین کے دفاع کے لیے پرعزم ہے،کربی نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی یوکرین کی آگے بڑھنے میں مدد کے لیے مضبوطی سے پرعزم ہیں،دوسری جانب پینٹاگون نے ایک پریس ریلیز میں یوکرین کو دیئے جانے والے امدادی پیکج کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نئے پیکج کی مالیت 300ملین ڈالر ہوگی اور اس میں توپ خانے، اینٹی آرمر سسٹم اور گولہ بارود بشمول چھوٹے ہتھیاروں کے لاکھوں رانڈز شامل ہیں،پینٹاگون نے یوکرین کو پیش کیے جانے والے ہتھیاروں کی مالیت میں کم از کم 3بلین ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے،واضح رہے کہ یوکرین کے لیے تازہ ترین پیکج بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے منظور شدہ 39واں پیکج ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی