ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے دوٹوک الفاظ میں امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جو کرنا چاہتا ہے کرے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے یہ قابل قبول نہیں، میں امریکا سے بات چیت نہیں کروں گا۔ایرانی صدر نے کاروباری شخصیات کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جوکرنا چاہتا ہے کرے، ایسی بات چیت کو قبول نہیں کریں گے جو دھمکیوں کے تحت کی جائے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو جوہری معاہدے پر بات چیت کیلئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط لکھا تھا۔خط میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے نمٹنے کے دو ہی طریقیہیں،ایک فوجی طورپر، یا پھر ڈیل کریں۔ ٹرمپ نے خط میں یہ بھی کہا تھا میں میں ڈیل کو ترجیح دوں گا، ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتا۔امریکی صدر کی جانب سے بات چیت سے متعلق خط کے بعد ایرانی سپریم لیڈر نے بھی گزشتہ دنوں ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بدمعاشی کرنے والے کچھ ممالک مسائل حل کرنے نہیں بلکہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے بات چیت پر زور دیتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی