i بین اقوامی

امریکا، یوکرین کو روسی اہداف کو دور سے نشانہ بنانیوالے جدید میزائل فراہم کریگا، رپورٹتازترین

September 23, 2023

امریکا کی جانب سے جنگ زدہ یوکرین کو دور تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے جائیں گے۔ امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے امریکی صدر جو بائیڈن کے پلان کے مطابق یوکرین کو جنگ میں اپنے دفاع کے لیے دور تک مار کرنے والے جدید ترین میزائل فراہم کیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملے سے آگاہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کو کچھ آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (ATACMS) فراہم کیے جائیں گے جن کی رینج 300 کلو میٹر تک ہے، یعنی ان میزائلوں کی مدد سے یوکرین دور سے ہی روسی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جمعے کے روز کم از کم ایک یوکرینی میزائل نے بحیرہ اسود میں روس کے ہیڈ کوارٹر کریمیا کو نشانہ بنایا تھا۔ یوکرین کے فوجی حکام کی جانب سے اس حوالے سے بتایا گیا کہ سیواستوپول بندرگاہ پر اسٹرام شیڈو میزائلوں کی مدد سے حملہ کیا گیا جو برطانیہ اور فرانس کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں، ان میزائلوں کی رینج 150 میل تک ہے۔ این بی سی نیوز اور وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی ہم منصب سے جمعرات کو وائٹ ہاس میں ہونے والی ملاقات میں یقین دہانی کروائی کہ انہیں کچھ اے ٹی اے سی ایم ایس میزائل فراہم کیے جائیں گے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دور تک مار کرنے والے جدید ترین میزائل آئندہ چند ہفتوں میں یوکرین کو فراہم کر دیے جائیں گے تاہم واشنگٹن پوسٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ معاملے سے آگاہ حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کو اے ٹی اے سی ایم میزائل سنگل وارہیڈ کی جگہ کلسٹر بم کے ساتھ فراہم کیے جائیں گے۔ تاہم اس حوالے سے امریکا اور یوکرین کی جانب سے حکومتی سطح پر کسی قسم کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔ یاد رہے کہ امریکا نے حال ہی میں یوکرین کے لیے مزید 32 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کے فوجی امداد کا اعلان کیا ہے جس کی باقاعدہ منظوری بھی دیدی گئی ہے۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 21 ستمبر کو وائٹ ہاس میں امریکی ہم منصب سے ملاقات کی۔ اس فوجی امداد کے تحت امریکا کی جانب سے یوکرین کو فضائی دفاعی میزائل، HIMARS راکٹ، ایوینجر فضائی دفاعی نظام، وائر گائیڈڈ میزائل، اینٹی آرمر سسٹمز اور گولہ بارود دیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی