نائن الیون واقعے کو 22 برس بیت گئے، ان حملوں میں 2,977افراد مارے گئے جن میں سے اکثریت کا تعلق نیویارک سے تھا، ان حملوں کی منصوبہ بندی القاعدہ نامی شدت پسند گروہ نے افغانستان میں کی تھی،11ستمبر 2001کا سورج امریکا کیلئے قیامت بن کر چڑھا، جب دہشت گردوں نے ہائی جیک کئے گئے 2طیارے نیویارک میں موجود ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ایک کے بعد ایک ٹکرا دیئے اور دنیا کی بلند ترین عمارت منٹوں میں زمین بوس ہوگئی، حملے میں 6ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے، 10ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی ہوا، اسی روز دو مزید طیارے بھی ہائی جیک کئے گئے، جن میں سے ایک پینٹاگون کے قریب اور دوسرا جنگل میں گر کر تباہ ہوا تھا،ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے فوری بعد دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کی ایک لہر نے جنم لیا تھا،امریکا کی جانب سے ان حملوں کا ذمہ دار عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو ٹھہرایا گیا تھا، ناکافی ثبوتوں کے باوجود اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے افغانستان پر جنگ مسلط کر دی تھی، جس کے بعد سے دہشت گردی کے جن نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،افغانستان پر امریکی حملے میں شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں افغان شہری بھی مارے گئے، ہزاروں بے گھر ہوئے، تاہم امریکا کو اس جنگ میں کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی