امریکہ گوگل، میٹا اور ایپل جیسی کمپنیوں کو بیرون ملک رہنے والے غیر امریکی شہریوں کی جاسوسی کے لیے مزید مجبور کرنے پر بھی غورکر رہا ہے، عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے فارن انٹیلی جنس سرویلنس ایکٹ (فیکا)کے سیکشن 702کے تحت امریکی انٹیلی جنس اداروں کو اجازت ہے کہ وہ بغیر وارنٹ کے غیر ملکی شہریوں کے فونز، ای میل اور دیگر آن لائن ذرائع کی جاسوسی کر سکتے ہیں،اس قانون کی تجدید ہونے والی ہے اور اس میں مزید تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں،امریکی آئین کی چوتھی ترمیم کے تحت امریکی شہریوں کو کچھ تحفظ حاصل ہے مگر امریکی حکومت کا مقف ہے کہ اس طرح کے حقوق کا اطلاق بیرون ملک رہنے والے غیر ملکی افراد پر نہیں ہوتا، جس سے امریکی انٹیلی جنس اداروں کو ان کی جاسوسی کی مکمل آزادی مل جاتی ہے،انٹرنیٹ پر راج کرنے والی بیشتر کمپنیاں جیسے گوگل، میٹا، ایمازون اور مائیکرو سافٹ کا تعلق امریکا سے ہے اور سیکشن 702کے باعث امریکا سے باہر رہنے والے اربوں انٹرنیٹ صارفین کی پرائیویسی کو تحفظ حاصل نہیں،امریکی موقف یہ ہے کہ قانون ہمارے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے ہوتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی