امریکا اورترکیہ نے شام میں جنگجو گروپس کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔امریکی وزیر دفاع نے ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، شام کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی، شام میں حزب اختلاف گروپس کی حیثیت کو اہمیت کا حامل قراردیا۔دوسری طرف امریکا نے شامی جنگجوں کی موجودہ حکمت عملی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا شام میں ہتھیاروں کی دیکھ بھال امریکا کے پاس ہے، کیمیائی ہتھیاروں کی دیکھ بھال کیلئے مزید اقدامات کئے جا رہے ہیں۔امریکا نے مزیدکہاکہ شام میں روسی اڈوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ دریں اثنائامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ شام میں تمام گروپس ملکر پرامن انتقال اقتدار کو شفاف بنائیں۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا بشارالاسد کے بعدشامی شہریوں میں مثبت امید پیدا ہوئی، امریکا شامی جنگجو گروپس کے بیانات کو انتہائی قریب سے دیکھ رہا ہے، امریکا بیانات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہے، شامی شہریوں کومعاشرتی تحفظ اورحقوق کے حصول کیلئے تحفظات بتانے چا ہئیں۔ادھرکینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا بشارالاسد اپنے شہریوں کے خلاف سنگین جرائم کا مرتکب ہوئے، کینیڈا بشارالاسد کو عالمی عدالت میں جرائم پرجوابدہ ٹھہرائے گا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی