امریکہ نے میانمار کی حکومت میں شامل 6 اہم افراد اور 3تنظیموں پر پابندیاں عائد کر دیں ہیں ،وائٹ ہائوس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا کہ امریکی وزارت خزانہ ، جنوب مشرقی ایشائی ملک میانمار پر یکم فروری 2021میں ہونے والی بغاوت کی دوسری برسی کے دائرہ کار میں باغی انتظامیہ کومالی اور اسلحہ کی امداد فراہم کرنے کا تعین ہونے والے 6افراد اور 3تنظیموں پر پابندیوں کا اطلاق کیا جائیگا،اس فیصلے کو حکومت کے خلاف انگلینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا جیسے اتحادیوں کے ساتھ عام پابندیوں کے دائرہ کار میں لیے جانے کا ذکر کرنے والے کربی نے کہا کہ ہم نے بغاوت کے بعد 80افراد اور 30اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ہم میانمار کی فوجی انتظامیہ کی غلط حرکات کا حساب پوچھنے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ہمراہ کاروائیوں کو جاری رکھیں گے،کربی نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کریں گے جس میں علاقائی سلامتی اور ایران کے معاملات پر بات چیت ہوگی۔ کربی نیکہاکہ بائیڈن فروری میں برازیل کے صدر لوئیز لولا دا سلوا سے بھی ملاقات کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی