i بین اقوامی

امریکہ میں پراسرار ڈرون نما چیزوں کی پروازیں، فوج سے مداخلت کا مطالبہتازترین

December 16, 2024

امریکہ کی فضائوں میں پراسرار چیزوں کی پروازوں کے انکشاف،جن کو ڈرونز قرار دیا جا رہا ہے، پر عوام میں تشویش کے پیش نظر فوج سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اڑنے والی یہ چیزیں ممکنہ طور پر ڈرون ہو سکتے ہیں جو حالیہ ہفتوں کے دوران مغربی ساحل کے قریب بھی دکھائی دئیے جو رہائشی علاقوں کے قریب اور حساس مقامات پر بھی پرواز کرتے رہے۔شعبہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری الیجندرو مایورکس نے بتایا کہ میں امریکہ کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان پر کام کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق پراسرار ڈرونز کے سامنے آنے کے بعد نیویارک کے سٹیورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جمعے او ر ہفتہ کی رات تقریبا ایک گھنٹے تک بند رکھا گیا۔نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل کا کہناتھا کہ معاملہ بہت آگے نکل گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلے مہینے نیویارک کے ریاستی انٹیلی جنس سینٹر کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ڈرون نما چیزوں کی تحقیقات کرے اور قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کے ساتھ اس حوالے سے مل کر کام کرے۔سینٹ میں اکثریت رکھنے والے رہنما چک سکمر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈی ایچ ایس کو خصوصی ڈیٹیکشن سسٹم نصب کرنے کا کہا ہے جو 360 ڈگری ٹیکنالوجی کا حامل ہو اور ڈرون کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

انہوں نے اس ٹیکنالوجی کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ اگر آسمان تک پہنچانے والی ٹیکنالوجی موجود ہے تو یقینا ایسی ٹیکنالوجی بھی موجود ہے جو اس کا پتہ لگا سکے اور اس بات کا بھی تعین کر سکے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔امریکہ کے تحقیقاتی اداروں ایف بی آئی اور ڈی ایچ ایس کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں جمعرات کو بتایا گیا تھا کہ اس وقت تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ نظر آنے والے ممکنہ ڈرونز قومی سلامتی کے کوئی خطرہ ہوں یا پھر وہ کسی بیرونی کارروائی سے جڑے ہیں۔ وفاقی حکام کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود مقامی سیاست مزید معلومات کی فراہمی اور دکھائی دینے والی چیزوں کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔موریس اور نیوجرسی کے حکام نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوج سمیت تمام دستیاب وسائل کو حرکت میں لایا جائے تاکہ نیوجرسی اور ملک کے دوسرے مقامات پر بلااجازت ڈرونز اڑنے کا سلسلہ بند ہو سکے۔ڈرون ایک ایسی اصطلاح ہے جو بغیر پائلٹ کے اڑنے والی کسی چیز کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ امریکہ میں سات لاکھ 91 ہزار پانچ سو 97 ڈرون ایف اے اے کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، جو تقریبا یسکاں طور پر تجارتی اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ وہ فوٹوگرافی، زراعت اور دوسرے صنعی کاموں کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ان کا استعمال کرتے ہیں۔رات کے وقت آسمان پر دکھائی والی چیزوں، جن کے بارے میں وائٹ ہائوس کی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی کا خیال ہے کہ ان کی غلط شناخت کی گئی، تاہم اس کی قطعی شناخت کے حوالے سے اب بھی کنفیوژن پائی جاتی ہے جبکہ درست تعداد کا تعین بھی نہیں ہو سکا ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی