امریکہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری جہاز مشرق وسطی بھیجنے کے حکم کیساتھ مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد مشرق وسطی میں تنازعات کا دائرہ وسیع ہونے کے خطرات میں اضافے اور اسرائیل کے خلاف انتقام کی دھمکیوں کی لہر کے درمیان امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی اخبار کے مطابق غزہ، لبنان اور یمن میں ایران کے ایجنٹوں کی طرف سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی دھمکیوں کے جواب میں واشنگٹن مشرق وسطی میں اضافی لڑاکا طیارے بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ مشرق وسطی میں امریکی افواج جنگی تیاریوں کو بڑھانے اور اپنی افواج اور اتحادیوں کو ایران یا اس کی حمایت کرنے والی ملیشیاوں کے کسی بھی خطرے سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔ امریکی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ وہ امریکی ردعمل کو درست کرنے کے لیے مناسب قسم کے طیارے جلد از جلد بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ تنازع کوبڑھائے بغیر اسرائیل کے دفاع کے لیے مدد کی جا سکے، بھیجے جانے والے طیاروں کی تعداد کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن سمیت اعلی حکام سے حتمی منظوری کے لیے ابھی کام جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی