چین نے امریکہ اور جاپان پر زور دیا کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب کو ترک اور تصوراتی حریف پیدا کرنا بند کریں اور ایشیا پیسیفک میں ایک نئی سرد جنگ کے بیج بونے کی کوشش اور مستحکم ایشیا پیسیفک میں خلل پیدا کرنے سے باز رہیں۔ ان خیالات کا اظہار چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے امریکہ اور جاپان کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کیا۔رپورٹس کے مطابق، مشترکہ بیان میں، امریکہ اور جاپان نے چین کو ہند بحرالکاہل خطے اور اس سے آگے کا سب سے بڑا اسٹریٹجک چیلنج قرار دیا اور تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور سمندری مسائل پر چین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ وانگ نے کہا کہ اس مشترکہ بیان میں چین کے بارے میں الفاظ سرد جنگ کی عدم ذہنیت کے لیے ایک دھچکا ہیں اور اس میں چین پر بے بنیاد الزامات اور الزام تراشی کی گئی۔ ہم اس کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور جاپان علاقائی امن و سلامتی کو مضبوط کرنے کا دعوی کرتے ہیں لیکن وہ جو کچھ کرتے ہیں وہ فوجی طاقت میں اضافہ اور طاقت کے جان بوجھ کر استعمال کے بہانے تلاش کر رہے ہیں۔ وہ ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل خطے کے چیمپیئن ہونے کا دعوی کرتے ہیں، لیکن وہ تقسیم اور تصادم پیدا کرنے کے لیے مختلف خارجی بلاکس قائم کررہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی