i بین اقوامی

الجزائر کی ثالثی میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمتی معاہدہ، اسماعیل ہانیہ کا خیر مقدمتازترین

October 14, 2022

فلسطینی سیاسی جماعتوں کے مختلف دھڑوں نے "اعلان الجزائر" پر دستخط کر دیے ہیں، جس میں ایک مفاہمتی معاہدہ بھی شامل ہے۔ اس معاہدے میں فلسطینی تنظیموں نے پندرہ برسوں کی اندرونی تقسیم کے بعد ایک سال کے اندر قانون ساز کونسل اور صدارتی انتخابات کرانے کا عزم کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت فتح کے وفد کے سربراہ عزام الاحمد نے اعلامیے پر دستخط کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں الجزائر میں مل کر اس اعلامیے پر دستخط کرنے پر فخر ہے۔ اس کے بموجب ہم فلسطینیوں کی صفوں میں سرایت ہونے والی بے اتفاقی کے مہلک کینسر سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔الاحمد نے اعتماد اور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اعلان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ یہ کہ "یہ کاغذ پر سیاہی نہیں رہے گا" اور عہد کیا کہ "فتح" تحریک اس معاہدے پر عمل درآمد کرنے والی پہلی جماعت ہو گی۔فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے نئے مصالحتی معاہدے پر دستخط کرنے اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان 15 سالہ اندرونی تقسیم کے خاتمے کے عمل کو ایک تاریخی اور شاندار لمحہ قرار دیا۔ہنیہ نے کہا کہ "یہ دن فلسطین، الجزائر اور عرب قوم کے اندر خوشی کا دن ہے اور صہیونی ریاست کے لیے ایک غم کا دن ہے۔

"اس موقعے پر الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کہا کہ "ہمیں یاد رکھنا چاہیے، 40 سال قبل اسی ہال (پیلیس آف نیشنز) میں اور ایک ہی چھت کے نیچے یاسر عرفات نے فلسطینی ریاست کے قیام کا اعلان کیا تھا۔"انہوں نے نشاندہی کی کہ فلسطینی کاز "تکلیفوں، مسائل اور مہم جوئی سے گذرا ہے، لیکن آج ایک تاریخی دن ہے کیونکہ پانی اپنے راستے پر لوٹ آیا ہے"۔ انہوں نے تمام فلسطینی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مفاہمتی معاہدے پر مبارک باد پیش کی۔الجزائر کی میزبانی میں ہونے والے اس مکالمے میں 14 دھڑوں نے حصہ لیا، جن میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" تحریکوں کے علاوہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے فریم ورک سے وابستہ تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے فلسطین نیشنل کونسل کے سیکرٹری جنرل کو معاہدے کا اعلامیہ پڑھ کر سنانے کی ذمہ داری سونپی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی